آئینوں میں خواب ایک سے ہیں
موسم سرِ آب ایک سے ہیں
ہر شخص کے دکھ الگ الگ ہیں
پڑھیے تو نصاب ایک سے ہیں
آنکھیں ہوں، ستارہ ہو کہ جگنو
یہ سارے شہاب ایک سے ہیں
یہ ہجر و وصال بھی عجب ہیں
دونوں کے عذاب ایک سے ہیں
اس کوفۂ تشنگی میں خاور
دریا و سراب ایک سے ہیں
No comments:
Post a Comment