جب نام تیرا پیار سے لکھتی ہیں انگلیاں
میری طرف زمانے کی اٹھتی ہیں انگلیاں
میری طرف زمانے کی اٹھتی ہیں انگلیاں
دامن صنم کا ہاتھ میں آیا تھا ایک پل
دن رات اس ایک پل سے مہکتی ہیں انگلیاں
دن رات اس ایک پل سے مہکتی ہیں انگلیاں
جس دن سے دور ہو گئے اس دن سے صنم
بس دن تمھارے آنے کے گنتی ہیں انگلیاں
بس دن تمھارے آنے کے گنتی ہیں انگلیاں
پتھر تراش کر نہ بنا تاج ایک نیا
فنکار کی زمانے میں کٹتی ہیں انگلیاں . . . !
فنکار کی زمانے میں کٹتی ہیں انگلیاں . . . !
No comments:
Post a Comment