نغمہ جو ختم بھی ہوا
ختم نہ ہو گی نغمگی
پھول جو سوکھ بھی گئے
یاد رہیں گی خوشبوئیں
پھول تو توڑے جاتے ہیں
تا کہ سجائی جا سکے
راحتِ یار کے لیے
پھولوں کی پتیوں سے سیج
تم تو چلے گئے مگر
یاد تمہاری رہ گئی
اور تمہاری یاد کی
خوشبوؤں میں بسی ہوئی
نرم و گداز سیج پر
سویا ہوا ہے میرا دل
No comments:
Post a Comment