رخصت ہوا تو بات میری مان کر گیا
جو اس کے پاس تھا وہ مجھے دان کر گیا
جو اس کے پاس تھا وہ مجھے دان کر گیا
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ھی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
دلچسپ واقعہ ھے کہ کل اک عزیز دوست
اپنے مفاد پر مجھے قربان کر گیا
اپنے مفاد پر مجھے قربان کر گیا
کتنی سدھر گئی ھے جدائی میں زندگی
ہاں وہ جفا سے مجھ پہ تو احسان کر گیا
ہاں وہ جفا سے مجھ پہ تو احسان کر گیا
"خالد"میں بات بات پہ کہتا تھا جس کو جان
وہ شخص آخرش مجھے بے جان کر گیا
وہ شخص آخرش مجھے بے جان کر گیا
No comments:
Post a Comment