Wednesday 14 November 2012

کیا ھے عہد تو اس کو نباہتے رھنا



کیا ھے عہد تو اس کو نباہتے رھنا
میں جب تلک بھی جیوں مجھ کو چاہتے رھنا

تمام دن اسے ملنے کی جستجو رکھنا
تمام رات تھکن سے کراہتے رھنا

کبھی تو ٹوٹ کے میرے لیے بھی مجھ سے ملو
یہ کیا کہ میری غزل کو سراہتے رھنا

بہت کٹھن ھے اندھیروں کے شہر میں"محسن"
چراغ بن کے ھوا سے نباہتے رھنا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets