کبھی کبھی کوئی غم
کسی بہت دیرینہ دوست کا بخشا ہوا غم
جب دلِ ستم زدہ کو بے قرار کرتا ہے
تو آنکھیں
رِم جِھم رِم جِھم برسنے لگتی ہیں
کبھی کبھی کوئی خوشی
کسی اجنبی کی دی ہوئی خوشی
جب دلِ ستم زدہ کو قرار میں لاتی ہے
تو آنکھیں پھر بھی
رِم جِھم رِم جِھم برسنے لگتی ہیں
No comments:
Post a Comment