مجھے مت بتانا
کہ تم نے مجھے چھوڑنے کا ارادہ کیا تھا
تو کیوں
اور کس وجہ سے
ابھی تو تمہارے بچھڑنے کا دُکھہ بھی نہیں کم ہوا
ابھی تو میں
باتوں کے، وعدوں کے شہرِطلسمات میں
آنکھہ پر خوش گمانی کی پٹّی لیے
تم کو پیڑوں کے پیچھے، درختوں کے جھنڈ
اور دیوار کی پشت پر ڈھونڈنے میں مگن ہوں
کہیں پر تمہاری صدا اور کہیں پر تمہاری مہک
مجھہ پر ہنسنے میں مصروف ہے
ابھی تک تمہاری ہنسی سے نبرد آزما ہوں
اور اس جنگ میں
میرا ہتھیار، اپنی وفا پر بھروسہ ہے اور کچھہ نہیں
اسے کُند کرنے کی کوشش نہ کرنا
مجھے مت بتانا۔۔۔
No comments:
Post a Comment