دُنیا سے بے نیاز ہوں اپنی ہوا میں ہوں
جب تک میں تیرے دل کی محبت
سرا میں ہوں
اِک تخت اور میرے برابر وہ شاہ زاد
لگتا ہے آج رات میں شہرِ سبا میں ہوں
خُوشبو کو رقص کرتے ہوۓ دیکھنے
لگی
سحِر بہار میں کہ طِلسمِ صبا میں
ہوں
اس دل کو جب سےغم کی ضمانت
میں دے دیا
اُس وقت سے کسی کے حصارِ دُعا میں ہوں
No comments:
Post a Comment