Thursday, 4 September 2014

میں کہاں مات کھانے والی تھی؟




میں کہاں مات کھانے والی تھی؟
عام موسم یا عام سے جزبے
میری نظروں میں کب ٹھہرتے تھے؟
میرے جزبوں سے کھیلنے والا
جان محفل ۔۔۔ دلوں کا سوداگر
خاص تھا اپنی سب اداؤں میں
روح کے ربط میں شفا جیسا
تھا محبت کی انتہا جیسا
مہرباں تھا تو سانس میں ریشم
بدگماں تھا توـــــــــ انتہا ظالم
نقش گر، باہنر ،کمال کا شخص
بے وفائی میں بے مثال بھی تھا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets