Wednesday 17 October 2012

سر جھکاؤ گے تو پتھر دیوتا ھو جائے گا


سر جھکاؤ گے تو پتھر دیوتا ھو جائے گا
اتنا مت چاھو اسے وہ بے وفا ھو جائے گا

ھم بھی دریا ھیں ھمیں اپنا ہنر معلوم ھے
جس طرف بھی چل پڑیں گے راستہ ھو جائے گا

کتنی سچائی سے مجھ سے زندگی نے کہہ دیا
تو نہیں میرا تو کوئی دوسرا ھو جائے گا

میں خدا کا نام لے کر پی رھا ھوں دوستو
زہر بھی اس میں‌ اگر ھو گا دوا ھو جائے گا

سب اسی کے ھیں ھوا خوشبو زمین وآسماں
میں جہاں بھی جاؤں گا اس کو پتہ ھو جائے گا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets