Wednesday 17 October 2012

دل ونظر کی عبادتیں ھوں تو آنسوؤں کو امام کرنا


دل ونظر کی عبادتیں ھوں تو آنسوؤں کو امام کرنا
سمندروں کے سفر میں لازم ھے پانیوں سے کلام کرنا

جو سجدہ گاہیں تلاش کرنے لگے تو عمریں گذار دو گے
خود اپنے سائے کی صف بچھانا وھیں سجود و قیام کرنا

میں کارواں سے بچھڑ کر اندھی مسافتوں کے عذاب میں ھوں
مرا بھی اے ساربان شمس و قمر کوئی انتظام کرنا

جہاں دل میں جو روشنی ھے وہ تیرا حصہ وہ تیرا قصہ
جو ظلمتیں ھیں ملامتیں ھیں وہ سب کی سب میرے نام کرنا

یہ تازہ لفظوں کے سارے گلدستے سوکھ جائیں گے جب وہ آئے
تم ان کی آمد پہ احتیاطا کچھ اور بھی انتظام کرنا

رشید اپنے لئے تو ھوتا ھے جشن کا اک سماں ھمیشہ
کسی بھی مہماں کا ھم فقیروں کے دل میں رکنا قیام کرنا


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets