Thursday 27 September 2012

آج رات چلے گی پھر ہوا اداسی کی



سکوت شام میں گونجی صدا اداسی کی
کہ ہے مزید اداسی دوا اداسی کی

امور دل میں کسی تیسرے کا دخل نہیں
یہاں فقط تیری چلتی ہے یا اداسی کی

بہت شریر تھا میں اور ہنستا پھرتا تھا
پھر ایک فقیر نے دے دی دعا اداسی کی

چراغ دل کو ذرا احتیاط سے رکھنا
کہ آج رات چلے گی پھر ہوا اداسی کی

بہت دنوں سے ملاقات ہی نہیں ہوئی محسن
کہیں سے خیر خبر لے کر آ اداسی کی


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets