Tuesday 31 January 2012

میرے ہونٹوں پہ فقط ایک دعا رہنے دے


اُس کی پلکوں پہ کوئی خواب سجا رہنے دے
حبس بڑھ جائے گا اِس در کو کھلا رہنے دے
میرے مالک تو بھلے چھین لے گویائی مری
میرے ہونٹوں پہ فقط ایک دعا رہنے دے

میرے خوابوں کو بھٹکنے سے بچانے کے لیے!
شب کی دہلیز پہ یادوں کا دیا رہنے دے

بے رُخی ہی ترے مجرم کے لیے کافی ہے
اُس سے منہ موڑ لے کوئی اور سزا رہنے دے
چاند بن کر ترے کمرے میں اُتر آؤں گا
آج کی رات تو کھڑکی کو کھلا رہنے دے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets