Thursday, 13 September 2012

سنو لوگو! میری آنکھیں خریدو گے؟



سنو لوگو
میری آنکھیں خریدو گے؟
بہت مجبور حالت میں
مجھے نیلام کرنی ہیں
کوئی مجھ سے نقد لے لے
میں تھوڑے دام لے لوں گا
جو پہلی بولی دے دے بس
اُسی کے نام کر دوں گا
مجھے بازار والے
کہہ رہے ہیں کم عقل تاجر
سنو لوگو!
نہیں میں حرص کا خواہاں
نفع نقصان کی شطرنج نہیں میں کھیلنے آیا
کوئی مجھ کو کہے نہ منچلا سا بے ہنر تاجر
بتا پائوں کس طرح ، کس تشویش میں ہوں میں
سنو لوگو!
بڑی محبوب ہیں مجھ کو میری یہ نیم تر آنکھیں
مگر اب بیچتا ہوں کہ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ 
مجھے اک خواب کا تاوان بھرنا ہے۔۔۔ ۔۔۔ ۔
انہیں نیلام کرنا ہے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets