Thursday 13 September 2012

مری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے


مری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے

مرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے

کوئی ایسا اہل دل ھو کہ فسانہ محبت

میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے

مری آرزو کی دنیا دل ناتواں کی حسرت

جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پا کے روئے

تری بے وفائیوں پر تری کج ادائیوں پر

کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چھپا کے روئے

جو سنائی انجمن میں شب غم کی آپ بیتی

کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets