اِک کھلونا ٹُوٹ جائے گا نیا مل جائے گا
میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا
بھاگتا ہوں ہر طرف ایسے ہوا کے ساتھ ساتھ
جس طرح سچ مچ مجھے اُس کا پتا مل جائے گا
کس طرح روکو گے اشکوں کو پسِ دیوارِ چشم
یہ تو پانی ہے ، اِسے تو راستہ مل جائے گا
ایک دن تو ختم ہو گی لفظ و معنی کی تلاش
ایک دن تو مجھ کو میرا مُدعا مل جائے گا
ایک دن تو اپنے جُھوٹے خول کو توڑے گا وہ
ایک دن تو اُس کا دروازہ کُھلا مل جائے گا
جا رہا ہوں اس یقیں سے اُس کے چھوڑے گھر کی سمت
جیسے وہ باہر گلی میں جھانکتا مل جائے گا
چھوڑ خالی گھر کو، آ باہر چلیں گھر سے عدیم
کچھ نہیں تو کوئی چہرہ چاند سا مل جائے گا
😊 I love poetry and specially Urdu poetry. I am here to share my favourite poetry with you. I hope you like it and please don't forget to show your love by liking, commenting and following the blog. 😊
Monday, 9 January 2012
کس طرح روکو گے اشکوں کو پسِ دیوارِ چشم
Labels:
Ghazals
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
!-end>!-currency>
No comments:
Post a Comment