Thursday, 2 May 2013

محبت قرارداد نہیں جسے توڑا نہ جا سکے


ہم تمہیں مفت میں مل گۓ
تو یہ مت سمجھو
کہ ہماری کوئی قیمت نہیں
ہماری قیمت ان سے پوچھو
جن کے ہاتھ اور دامن خالی رہ گۓ
ترس اور محبت میں بہت فرق ہے
اور جب تک تمہیں ان میں فرق نظر نہیں آتا
ہم بھی تمہیں نظر نہیں آئیں گۓ
محبت ہمارا حق سمجھ کر ہمیں دو
ترس اور ہمدردی کی زکواة اپنے پاس رکھو
ہم اپاہج نہیں ہیں
محبت قرارداد نہیں جسے توڑا نہ جا سکے
بوسے زبان کے نیچے پڑے پڑے
زہر بننے لگیں
تو انہیں تھوکا بھی جا سکتا ہے
انگلیوں کی پوروں میں ٹھہرا ہوا لمس
دیمک بن کر بدن کو چاٹنے لگے
تو ہاتھوں کو
ترک تعلق کی دیوار سے رگڑا بھی جا سکتا ہے
سنو ! کالر کے پھول سے دل کا کانٹا بننے میں
صرف ایک لمحہ لگتا ہے
ہم تمہیں مفت میں مل گئے
تو یہ مت سمجھو


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets