تمہاری یاد کاموسم
کبھی ہجرت نہیں کرتا
یہ دل کو نوچ لیتا ہے
مہینے ہوں یاہوں سال
یہ دل میں بیٹھ جاتا ہے
... پرانے دور کی صورت
کسی سرطان کی مانند
رگوں میں پھیل جاتا ہے
بچھڑ کر شاخ یادوں کی
محبت کے گلابوں کو
ثمر ہونے نہیں دیتا
ہمیں سونے نہیں دیتا
کبھی رونے نہیں دیتا
تمہاری یاد کا موسم!
کبھی ہجرت نہیں کرتا
No comments:
Post a Comment