Monday, 6 May 2013

چلو ہم دوستی کر لیں


سال کا یہ آخری دن ہے
ابھی کچھ دھوپ ہے لیکن
ذرا سی دیر کو طے ہے کہ آخر شام ہونا ہے
حقیقت یا کہانی جو بھی ہے اسکا انجام ہونا ہے
چلو مل بیٹھ کے اپنے خسارے بانٹ لیتے ہیں
سبھی رنگ اور جگنو اور ستارے بانٹ لیتے ہیں
ذرا سی دیر کو طے ہے کہ آخر شام ہونا ہے
حقیقت یا کہانی جو بھی ہے اسکا انجام ہونا ہے
تو کیوں نہ شام سے پہلے
کسی انجام سے پہلے
جو کچھ کھڑیاں میسر ہیں
ان ہی میں‌زندگی کر لیں
کسی احساس کی شمع جلا کر
ان اندھیروں میں
کوئی دم روشنی کر لیں
چلو ہم سب گلے بھولیں
دلوں میں خوشبوئیں بھر لیں

چلو ہم دوستی کر لیں۔ 


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets