محبت بھی راس نہ آئی کیا کرتے
تھی قسمت میں ہی تنہائی کیا کرتے

سوچا تھا دے گا عمر بھر ساتھ جو
دی اُسی نے ہی جُدائی کیا کرتے

ہُوا جو رخصت تو ہم نے موڑ لیں آنکھیں
تیرے بعد ہم یہ بینائی کیا کرتے

جب وہ اِک شخص ہی ہمیں نہ ملا
لے کے ہم ساری خُدائی کیا کرتے