تمہیں یاد ہے؟
میرے اشک اپنی پوروں پہ رکھتے ھوئے

تم نے اک دن کہا تھا
"محبت تو اک خواب ھے
جو مسلسل روانی سے تھکتا نہیں ہے
تھکاتا نہیں ہے
جو دیکھو تو راہیں طوالت زدہ ہیں
جو سوچو تو کچھھ بھی طوالت نہیں ہے
جو دیکھو تو مشکل سفر سامنے ہے
جو سمجھو تو کچھھ بھی مسافت نہیں ہے
ہماری سبھی مشکلیں میری ھوں گی
تمہیں خوش نہ رہنےکی عادت نہیں ہے
میں رو دوں تو رو دوں مگر یاد رکھنا
تمہیں اب سے اس کی اجازت نہیں ہے"
مگر یہ حقیقت کہاں تم نے جانی
سفر کی تو اک شرط تھی ہمرہی بھی
تمہیں زیست سے اس قدر جلد اٹھایا گیا تھا
کہ راہیں بھی اپنی طوالت کو لے کر
میری طرح گُم صم کھڑی رہ گئی تھیں
مجھے یاد ہے جو بھی تم نے کہا تھا
مگر آج اچانک میں تھک سا گیا ھوں
یہ درد اور سہنے کی ہمت نہیں ہے
میرے اشک تم نے بہائے ہمیشہ
مجھے اب بھی اس کی اجازت نہیں ہے؟؟؟