Wednesday, 4 April 2012

آنکھوں کو انتطار کا دے کر ہنر چلا گیا




آنکھوں کو انتطار کا دے کر ہنر چلا گیا
چاہا تھا ایک شخص کو،جانے کدھر چلا گیا

دن کی وہ محفلیں گئیں،راتوں کے رت جگے گئے
کوئی سمیٹ کر میرے شام و سحر چلا گیا

جھونکا ہے اک بہار کا رنگ_خیال_یار بھی
ہر سو بکھر بکھر گئی خوشبو جدھر چلا گیا

اس کے ہی دم سے دل میں آج دھوپ بھی،چاندنی بھی ہے
دے کر وہ اپنی یاد کے شمس و قمر چلا گیا

کوچہ بہ کوچہ،در بہ در،کب سے بھٹک رہا ہے دل
ہم کو بھلا کے راہ ،وہ اپنی ڈگر چلا گیا 

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets