Tuesday, 3 April 2012

خواب کی نیم آغوش بانہوں میں



یہ ایک ایسا احساس ہے
جو چھونے سے بھی زیادہ لطیف ہے
جسم کے پر لطف زاویوں سے ماوارا
روح کی گہرائیوں سے
ایک چشمہ پھوٹ رہا ہے
جسکے رنگ خواب کی نیم آغوش بانہوں میں
گم ہورہے ہیں
اور آنکھوں کے راستے
تمہارے جسم کے تالاب سے میں
پانی پی رہا ہوں
پیاس بلوریں گلاسوں میں گھلتی جارہی ہے
میری بے قرار روح
مدہوش سانسوں کی تال پر ناچ رہی ہے
ایک تنہا نغمہ رقص میں بے حال ہے
جلتی ہوئی آگ ہے
جو خاموش لہجے میں مسکرا رہی ہے
بکھرے ہوئی رات جیسی سیاہ گیسوؤں کے درمیان
۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے نیند آ رہی ہے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets