Friday, 3 May 2013

تیری یاد کا زخم ہرا ھے



میں ھوں رات کا ایک بجا ھے
خالی رستہ بول رھا ھے

آج تو یوں خاموش ھے دنیا
جیسے کچھ ھونے والا ھے

کیسی اندھیری رات ھے دیکھو
اپنے آپ سے ڈر لگتا ھے

آج تو شہر کی روش روش پر
پتوں کا میلہ لگتا ھے

آؤ گھاس پہ سبھا جمائیں
میخانہ تو بند پڑا ھے 

پھول تو سارے جھڑ گئے لیکن
تیری یاد کا زخم ہرا ھے

تو نے جتنا پیارا کیا تھا
دکھ بھی مجھے اتنا ہی دیا ھے

یہ بھی ھے ایک طرح کی محبت
میں تجھ سے تو مجھ سے جدا ھے

یہ تری منزل وہ مرا رستہ
تیرامیرا ساتھ ہی کیا ھے

میں‌نےتو اک بات کہی تھی
کیا تو سچ مچ روٹھ گیا ھے

ایسا گائک کون ھے جس نے 
سکھ دے کر دکھ مول لیا ھے

تیرا رستہ تکتے تکتے
کھیت گگن کا سوکھ چلا ھے

کھڑکی کھول کے دیکھ تو باہر
دیر سے کوئی شخص کھڑا ھے

ساری بستی سو گئی ناصر
تو اب تک کیوں جاگ رھا ھے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets