Thursday, 2 May 2013

آج تو بے سبب اداس ھے جی


آج تو بے سبب اداس ھے جی
عشق ھوتا تو کوئی بات بھی تھی

جلتا پھرتا ھوں میں دوپہروں‌میں
جانے کیا چیز کھو گئی میری

وھیں پھرتا ھوں میں ‌خاک بسر
اس بھرے شہر میں ھے ایک گلی

چھپتا پھرتا ھے عشق دنیا سے
پھیلتی جا رہی ھے رسوائی

آج تو وہ بھی کچھ خموش سا تھا
میں نے بھی اس سے کوئی بات نہ کی

ایک دم اس کا ہاتھ چھوڑ دیا
جانے کیا بات درمیاں آئی

تو جو اتن ا اداس ھے ناصر
تجھے کیا ھو گیا بتا تو سہی


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets