Sunday 30 October 2011

وہ ایک شخص دعا ہی دعا ہمارے لئے



زمین جب بھی ہوئی کربلا ہمارے لئے
تو آسمان سے اترا خدا ہمارے لئے

انھیں غرور کہ رکھتے ھیں طاقت وکثرت
ہمیں یہ ناز بہت ھے خدا ہمارے لئے

تمہارے نام پہ جس آگ میں جلائے گئے
وہ آگ پھول ھے وہ کیمیا ہمارے لئے

بس ایک لو میں اسی لو کے گرد گھومتے ھیں
جلا رکھا ھے جو اس نے دیا ہمارے لئے

وہ جس پہ رات ستارے لئے اترتی ھے
وہ ایک شخص دعا ہی دعا ہمارے لئے

وہ نور نور دمکتا ہوا سا اک چہرہ
وہ آئینوں میں حیا ہی حیا ہمارے لئے

درود پڑھتے ہوئے اس کی دید کو نکلیں
تو صبح پھول بچھائے صبا ہمارے لئے

عجیب کیفیت جذب وحال رکھتی ھے
تمھارے شہر کی آب وہوا ہمارے لئے

دئیے جلائے ہوئے ساتھ ساتھ رہتی ھے
تمہاری یاد تمہاری دعا ہمارے لئے

زمین ھے نہ زمان نیند ھے نہ بیداری
وہ چھاؤں چھاؤں سا اک سلسلہ ہمارے لئے

سخن وروں میں کہیں ایک ہم بھی تھے لیکن
سخن کا اور ہی تھا ذائقہ ہمارے لئے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets