Saturday 1 December 2012

ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا



عمرگزرے گی امتحان میں کیا
داغ ھی دیں گے مجھ کو دان میں کیا

میری ہربات بے اثر ہی رہی

نقص ھے کچھ مرے بیان میں کیا

بولتے کیوں نہیں مرے حق میں
آبلے پڑ گئے زبان میں کیا

مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیں
یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا

اپنی محرومیاں چھپاتےہیں
ہم غریبوں کی آن بان میں کیا

وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
اب بھی ھوں میں تری امان میں کیا

یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو
کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا 

ہے نسیم بہار گرد آلود
خاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا

یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets