اس کا چہرہ روبرو ہے آج کل
آنکھ ہر پل باوضو ہے آج کل
اک طرف لاحق غم ِدنیا مجھے
اُس پر تیری جستجو ہے آج کل
تو ہی موضوع ِسُخن ہے ہر طرف
بس تمہاری گفتگو ہے آج کل
جس نے تیرے نام کی تعظیم کی
بس وہی اک سُرخرو ہے آج کل
رنگ بکھرے ہیں میرے چاروں طرف
میں ہی میں اور تو ہی تو ہے آج کل
کر رہا ہوں کیوں اسے محسن تلاش
وہ جو میرے چار سُو ہے آج کل
No comments:
Post a Comment