Tuesday 11 December 2012

میں اس کی اک ذرا سی ضد کو اس کا عشق سمجھی تھی


غلط فہمی تھی وہ میری
کسی سے بھی محبت تھی نہیں اس کو
وہ اپنی ذات سے خود عشق میں مصروف تھا اتنا
اسے اطراف میں پھیلی محبت ڈھونگ لگتی تھی
وہ بس اپنی ہی خاطر زندگی کو جینا چاہتا تھا
بڑھایا ہاتھ جو میری طرف اس نے
تو میں محسوس کر بیٹھی۔۔۔
”اسے مجھ سے محبت ہے۔۔۔۔“
مگر تب بھی حقیقت میں کہیں ایسا نہیں تھا کچھ
فقط یہ ہی حقیقت تھی
وہ میری ذات میں اپنی خوشی کی جستجو میں تھا
کہ اس نے آنکھ میں میری دھنک سے رنگ دیکھے تھے
کہ اس کو لمس میں میرے مہکتے پھول ملتے تھے
کہ اس کی ہر خوشی ہر مسکراہٹ پر، جو اپنی جان دے دیتی
وہ فقط میری ہی ہستی تھی۔۔۔۔
”اسے کوخود سے محبت تھی۔۔۔“
سو میری ان نگاہوں میں وہ تکتا تھا 
شبیہہ اپنی
میں اس کی اک ذرا سی ضد کو اس کا عشق سمجھی تھی۔۔۔۔
نہیں تھا عشق وہ اسکا
”فقط اک شائیبہ تھا وہ محبت کا۔۔۔۔۔۔“


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets