Friday 15 February 2013

لمحے روٹھ بھی جاتے ہیں


بوجھل بوجھل،سندر سندر، گہری گہری آنکھوں میں
رات کی چنچل سکھیوں میں
اپنی ریشمی پلکوں سے
کوئی خواب کبھی مت بننا
سپنے ٹوٹ بھی جاتے ہیں


جیوں ایک سفر ہے ایسا،جس کی منزل تنہائی ہے
جو بھی آس لگائے اس سے،پگلا ہے سودائی ہے
کسی کو بھی اپنا مت کہنا 
ساتھی چھوٹ بھی جاتے ہیں


مٹھی میں جو لمحے ہیں
سارے تتلیوں جیسے ہیں
رنگوں کی صورت میں آخر ہاتھوں پر رہ جائیں گے
جانے والے ہر اک پل کو پلکوں بیچ چھپالو تم
ورنہ ایسا بھی ہوتا ہے

لمحے روٹھ بھی جاتے ہیں


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets