بھروسہ ٹُوٹ جانے سے ذرا پہلے بتا دینا
مجھے تم آزمانے سے ذرا پہلے بتا دینا
کسی حیلے بہانے سے ذرا پہلے بتا دینا
کہ مجھ کو تم بُھلانے سے ذرا پہلے بتا دینا
ذہن کی ریت پر تم نے محبت سے جو لکھی تھی
وہ تحریریں مِٹانے سے ذرا پہلے بتا دینا
میرے دلبر، کہ اس دل پر میں رکھ لوں ضبط کا پتھر
سن، دامن چُھڑانے سے ذرا پہلے بتا دینا
کسی بھی موڑ پہ ہمدم! بُرا پاؤ اگر مجھ کو
زمانے کو بتانے سے ذرا پہلے بتا دینا
No comments:
Post a Comment