Wednesday 27 February 2013

اس شخص کے ھاتھوں پہ میرا نام لکھا ھے


گلشن کی بہاروں پہ سر شام لکھا ھے
پھر اس نے گلابوں سے میرا نام لکھا ہے

بہتے ہوئے پانی میں یہ لفظوں کے ستارے
شاید میرے محبوب نے پیغام لکھا ھے

یہ دردِ مسلسل میری دنیا میں رہے گا
کچھ سوچ کے اس نے میرا انجام لکھا ہے

جس نے میری جانب کبھی مڑ کر نہیں دیکھا
اس شخص کے ھاتھوں پہ میرا نام لکھا ھے

نیندوں نے کہا خواب سے یہ ھاتھ ملا کر
کیا اپنے مقدر میں بھی آرام لکھا ھے

تسنیم کی ہر رات گزرنی ہےسفر میں
آنکھوں کے جزیرے پہ یہ پیغام لکھا ھے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets