عشق پاگل کرگیا تو کیا کرو گے سوچ لو
سانحہ ایسا ہوا تو کیا کرو گے سوچ لو
ساتھ اس کے ہر قدم چلنے کی عادت کس لئے
چھوڑ کر وہ چل دیا تو کیا کرو گے سوچ لو
شور باہر ہے ابھی اس واسطے خاموش ہو
شور اندر سے اٹھا تو کیا کرو گے سوچ لو
کر رہے ہو گھر نیا تعمیر اڑتی ریت پر
یہ اچانک گر گیا تو کیا کرو گے سوچ لو
لوٹ کر جانا تو ہے آخر سبھی کو اس طرف
سو برس بھی جی لیا تو کیا کرو گے سوچ لو
دھڑکنیں مدھم ہوئی جاتی ہیں اے چارہ گرو!
چاک دل کا سل گیا تو کیا کرو گے سوچ لو
بند پلکوں میں ادھورے خواب بنتے ہو مگر
کوئی ان میں آبسا تو کیا کرو گے سوچ لو
در، دریچے سب مقفل کر کے بیٹھے ہو مگر
وہ اچانک آگیا تو کیا کرو گے سوچ لو
ڈوبتے سورج کا چہرہ اور اس کا نقش ِپا
جب یہ منظر گم ہوا تو کیا کرو گے سوچ لو
No comments:
Post a Comment