Tuesday, 19 February 2013

نہیں ہوں رادھا مگر...


!مَیں ایک خواب کا منظر ہوں، خواب تم جاناں



!ہوں ایک پھول کی پتی ،گلاب تم جاناں

کہا ہے تم نے کہ تم ’’مَیں‘‘ ہو اور مَیں ’’تم‘‘ہو ں

اگر مَیں تم ہوں

تو تم سے جُدا ہوئی کیسے؟

اگر مَیں تم نہیں ،دھڑکن مجھے ملی کیسے؟

تمہاری ذات میں کھوئی تو آملی خود سے

جوکائنات میں کھوئی تو آملی خود سے

تمہارے نام سے کرتی ہوں اِبتداء دن کی

تمہارے نام سے دن کو تمام کرتی ہوں

ہے عشق بھید بہت خاص،

عام کرتی ہوں

میں بند ہونٹوں سے اکثر کلام کرتی ہوں

نہیں ہوں رادھا

مگر شام، شام کرتی ہوں


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets