اندھیری راتوں میں
پریشانیوں کے عالم میں
سماج کے بے رحم رسم رواج میں
اور مایوسی کے طویل دور میں
نہ جانے کیوں
مجھے صرف تمھارا چہرہ ہی دکھائی دیتا ہے
شاید اس لیے
کہ تم میرے لیے
امید کی کرن ہو