Sunday, 17 February 2013

اگر تم باوفا ہوتے


اگر تم باوفا ہوتے ۔۔۔

تو ہم نے خواب کا چہرہ بننا تھا

حیا سے ریشمی پلکوں کو گِرانا تھا، اُٹھانا تھا

ہمیں دھڑکن کے میٹھے تال میں تم کو بسانا تھا

ہتھیلی کے گھنیرے جال میں تم کو لکھانا تھا

تمھیں ماتھے کی بندیا میں چھپانا تھا

لرزتے، کان کے بالے کا تم کو بھید پانا تھا

تمھیں ہاتھوں کا کنگن بھی دکھانا تھا،

مقدر آزمانا تھا،

تمہیں ہونٹوں کے رنگوں کو شرارت سے مٹانا تھا

تمہیں گھونگٹ اٹھانا تھا

ہمیں اپنا بنانا تھا

اگر تم باوفا ہوتے ۔۔۔


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets