Thursday 6 October 2011

کچھ تو ہےتُو بدل گیا ہے

وہ تیری آنکھوں کے خواب سارے
وہ باتیں ساری حساب سارے
سوال سارے جواب سارے
وہ خوشیاں ساری عذاب سارے
نشہ تھا اک جو اتر گیا ہے

کچھ تو ہے تُو بدل گیا ہے

جو مجھ سے ملنے کی آرزو تھی
جو مجھ کو پانے کی جستجو تھی
ہوئی جو چاہت ابھی شروع تھی
جو تیری آنکھوں میں روشنی تھی
جو تیری باتوں کی راگنی تھی
جو تیری سانسوں کی تازگی تھی
جو تیرے لہجے میں چاشنی تھی

وہ میٹھا سارا پگھل گیا ہے

کچھ تو ہےتُو بدل گیا ہے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets