یہ اداس آنکھیں میری
کرب تنہائی میں جلتی ہوئی اس ذات کے دروازے پر
راستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی بادل کا
ایسا بادل
جو مرے جسم کے صحرا کو بھی ساحل کردے
ہاتھ ہاتھوں پہ رکھے
روح کو جل تھل کردے
اداس آنکھیں میری
ظلم کی دھند میں لپٹی ہوئی اس رات کے دروازے پر
راستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی سورج کا
ایسا سورج
جو محبت کے ہر اک نقش کو روشن کردے
خوف کی لہر سے جمتے ہوئے لوگوں میں حرارت بھر دے
بھاگتے دوڑتے اس وقت کے ہنگامے میں
وہ جو اک لمحہ امر ہے
وہ ٹھہرتا ہی نہیں
بے یقینی کا یہ ماحول بکھرتا ہی نہیں
میرا سورج
میرے آنگن میں اترتا ہی نہیں
😊 I love poetry and specially Urdu poetry. I am here to share my favourite poetry with you. I hope you like it and please don't forget to show your love by liking, commenting and following the blog. 😊
Wednesday, 5 December 2012
یہ اداس آنکھیں میری
Labels:
نظمیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
!-end>!-currency>
No comments:
Post a Comment