Monday, 18 March 2013

اب عمر نہ موسم نہ وہ رستے کہ وہ پلٹے


آنکھوں سے میرے اس لیے لالی نہیں جاتی
یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی

اب عمر نہ موسم نہ وہ رستے کہ وہ پلٹے
اس دل کی مگر خام خیالی نہیں جاتی


مانگے تو اگر جان بھی ہنس کے تجھےدےدیں
تیری تو کوئی بات بھی ٹالی نہیں جاتی


آئے کوئی آ کر یہ تیرے درد سنبھالے
ہم سے تو یہ جاگیر سنبھالی نہیں جاتی


معلوم ہمیں بھی ہیں بہت سے تیرے قصے
یہ بات تیری ہم سے اچھالی نہیں جاتی


ہمراہ تیرے پھول کھلاتی تھی جو دل میں
اب شام کوئی درد سے خالی نہں جاتی


ہم جان سے جائیں گے تبھی بات بنے گی
تم سے تو کوئی راہ نکالی نہیں جاتی


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets