Sunday, 17 February 2013

چلو اس شرط پر ہم پیار کا آغاز کرتے ہیں


چلو اس شرط پر ہم پیار کا آغاز کرتے ہیں

اگر تم منحرف ہوجاؤ 


چاہت سے، جزا پاؤ

مگر یہ جرم سرزد ہو کبھی مجھ سے

تو میرے ہاتھ سے جیون کی ریکھا یوں مٹے

اس کا نشاں تک بے نشاں ٹھہرے

دل و جاں خاک ہوجائیں

یہ آنکھیں راکھ ہوجائیں

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets