دیپک، جگنو، چاند، ستارے ایک سے ہیں
یعنی سارے عشق کے مارے ایک سے ہیں
ہجر کی شب میں دیکھ تو آ کے میرے چاند
میرے آنسو اور یہ تارے ایک سے ہیں
کچھ اپنے اور کچھ بیگانے اور میں خود
میری جان کے دشمن سارے ایک سے ہیں
اب بتلاؤ ہم کس سے فریاد کریں
قاتل، حاکم، منصف سارے ایک سے ہیں
No comments:
Post a Comment