مشکل جو آ پڑی تو سہارے نہ مل سکے
ہم ڈوبتے ہوؤں کو کنارے نہ مل سکے
تیرے بغیر کچھ بھی سجھائی نہیں دیا
وہ تیرگی تھی چاند ستارے نہ مل سکے
ہم انتظار کرتے ہوئے راکھ ہو گئے
بچھڑے جو ایک بار وہ پیارے نہ مل سکے
نکلے تھے تیری کھوج میں بیتی تمام عمر
ہم کو تو نقشِ پا بھی تمہارے نہ مل سکے
تھا عشق میں عجیب سا دھڑکا لگا ہوا
ملنا تھا تم سے خوف کے مارے نہ مل سکے
کچھ لوگ تھے جو اور ہی دنیا میں کھو گئے
ٹوٹے جو آسمان سے تارے نہ مل سکے
تو بھی وفا پرست تھی میں بھی وفا پرست
لیکن یہ کیا کہ بخت ہمارے نہ مل سکے
No comments:
Post a Comment