کہیں عشق ' کی دیکھی ابتدا
کہیں عشق ' کی دیکھی انتہا
کہیں عشق ' سولی پہ چڑھ گیا
کہیں عشق ' کا نیزے پہ سر گیا
کہیں عشق ' سیف خدا بنا
کہیں عشق ' شیر خدا بنا
کہیں عشق ' طور پہ دیدار ھے
... کہیں عشق ' ذبح کو تیار ھے
کہیں عشق ' آنکھوں کا نور ھے
کہیں عشق ' کوہ طور ھے
کہیں عشق ' تو ھی تو ھوا
کہیں عشق ' الله ھو ھوا
No comments:
Post a Comment