Friday 16 December 2011

بہت اترا رہے ہو دل کی بازی جیتنے پر





ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا
ہمارے بعد تم کو یہ جہاں کیسا لگے گا

تھکے ہارے ہوئے سورجوں کی بھیگی روشنی میں
ہوائوں سے الجھتا بادباں کیسا لگے گا

جمے قدموں کے نیچے سے پھسلتی جائے گی ریت
بکھر جائے گی جب عمر رواں کیسا لگے گا

اسی مٹی میں مل جائے گی پونجی عمر بھر کی
گرے گی جس گھڑی دیوار ِ جاں کیسا لگے گا

بہت اترا رہے ہو دل کی بازی جیتنے پر
زیاں بعد از زیاں بعد از زیاں کیسا لگے گا

وہ جس کے بعد ہوگی ایک مسلسل بے نیازی
گھڑی بھر کا وہ سب شور فغاں کیسا لگے گا

ابھی سے کیا بتائیں مرگ مجنوں کی خبر پر
سلوک ِ کوچہ نامہرباں کیسا لگے گا

بتائو تو سہی اے جان جاں کیسا لگے گا
ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets