Wednesday 17 April 2013

ہائیکو



باہر موسم سرد
بھیتر بھیتر آگ لگائے
دل کا ظالم درد

............................


میں نے پوچھا تھا
’’کل شب کون تھا ساتھ ترے‘‘
بولا’’سایہ تھا‘‘
............................


تاریکی چھائے
سورج کو لگ جائے گرہن
جب بھی تُو آئے
............................


پھولوں پہ شبنم
تیری حالت دیکھ کر
ہو گئیں آنکھیں نم

............................

یہ دل کی آواز
جو بھی اِس کو سمجھ سکا
اُس نے پایا راز
............................


جاگتا سوتا ہے
چاندنی راتوں کا جادو
کیسا ہوتا ہے

............................


دل کی راہوں میں
موسم اک دن جھول گیا
میری باہوں میں

............................

آنکھوں میں کاجل
دیکھا اُس کو ایک نظر
ہو گیا میں پاگل

 ............................


چاہت ہے انمول
ہم سب سے یہ کہتے ہیں
تو بھی کچھ تو بول

............................


کچھ سُندر سپنے
ہم نے بھی تو دیکھے تھے
کل تک تھے اپنے

............................ 


سوکھے پھولوں پر
وہ بھی جھولا کرتی ہے
سُندر جھولوں پر

 ............................


سردی کا موسم
ایک گلابی چہرے پر
پڑتی ہے شبنم

 ............................


ہم دیوانے لوگ
دل میں لے کر پھرتے ہیں
جانے کیا کیا روگ
............................


کل کی باتیں ہیں
میرے جیون میں ساتھی!
تنہا راتیں ہیں

 ............................


خوابوں کے میلے
تیری چاہت میں ہم نے
کتنے غم جھیلے

............................


آیا ہے ساون
نکھرے نکھرے منظر ہیں
بھیگا ہے دامن

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets