تو میرا نام نہ پوچھا کر
میں تیری ذات کا حصہ ہوں
میں تیری سوچ میں شامل ہوں
میں تیری نیند کا قصہ ہوں
میں تیرے خواب کا حاصل ہوں
میں تیری یاد کا محور ہوں
میں تیری سانس کا جھونکا ہوں
تو منظر، میں پس منظر ہوں
میں لمحہ ہوں میں جذبہ ہوں
جزبے کا کوئی نام نہیں
تو میرا نام نہ پوچھا کر
No comments:
Post a Comment