کبھی جو تم کو
میں یاد آئوں
تو اپنے آنگن
میں بیٹھ کر تم
ہوا سے باتیں
کرو
کہ میں بھی
اِسی ہوا میں
کہیں پہ بیٹھا
اُداس و افسردہ
دشتِ ہستی میں
صرف تم کو ہی
سوچتا ہوں