میری محبت کوئلوں جیسی ہے
کہ جلتی بجھتی رہتی ہے
کبھی یہ گماں بھی ہوتا ہے
کہ کوئلہ بجھ چکا ہوگا
مگر پھر اچانک سے
ذرا سے ہوا کے جھونکے سے
سرخی دمکنے لگتی ہے
آگ بھڑکنے لگتی
پھر وہی حرارت ہوگی
ہھر وہی شرارت ہوگی
میری محبت اس ننھے بلب جیسی ہے
جو گھر کے باہر لان میں
مدتوں جلتا رہتا ہے
دن کو سورج کی روشنی میں
اوروں کی موجودگی میں
اسکی ہستی گم گم رہتی ہے
مگر جیسے ہی شام ڈھلتی ہے
آنگن میں اندھیرا ہوتا ہے
وہی ننھا منا بلب ہماری
راتیں روشن کرتا ہے۔۔۔
No comments:
Post a Comment