بارش میںجو نکلی میں ماتم کی صدا آئ
نوحہ میرا کہنے کو پر شور ہوا آئ
میں بیچ کے پہنچی ہوں اس دل کی سبھی قدریں
پر لوگ یہ کہتے ہیں بگڑی کو بنا آئی
نقصان تمہارا ہے تم نے نہ سنا کچھ بھی
دلچسب سا قصا تھا غیروں کو سنا آئ
یہ جسم تو فانی ہے روحوں کا ملن ہو گا
یہ جس میں لکھا تم نے وہ خط بھی جلا آئ
میں ہار چکی بازی اس آنکھ مچولی کی
ہر سمت تمہیں ڈھونڈا ہر سمت بلا آئ
دل آج بہت خوش ہے اتنا تو کیا شبنم
خوش ذوق سے لوگوں کو کچھ شعر سنا آئ
No comments:
Post a Comment