جدا دل سے محبت کر کے دیکھیں
جہاں کو محو حیرت کر کے دیکھیں
بہانے سے چلو ہم طور جا کر
ذرا ان کی زیارت کر کے دیکھیں
دعا پھر مانگ لیں گے آؤ پہلے
کسی پتھر کو مورت کر کے دیکھیں
سبب اس کا وہ پوچھیں گے یقینا
بپا پھر سے قیامت کر کے دیکھیں
سنا ہے اس میں راحت ہے غضب کی
چلو چاہت کو قسمت کر کے دیکھیں
ہوئی حد تو بگڑ جائیں گے۔۔ مانا
گلہ کرنے کی جرات کر کے دیکھیں
صلے کو چھوڑ دیں اپنے خدا پر
وفا کو اپنی عادت کر کے دیکھیں
No comments:
Post a Comment